Pirmahalupdates,
حضرت عمر فاروقؓ کا دور حکمرانی آئیڈیل ریاست کی تشکیل کیلئے آج بھی مشعل راہ ہے خلیفہ ثانی امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ عدل و انصاف کے پیکرتھے وقت کے حاکم ہونے کے باوجود آپ نے خادم بن کر عوام کی خدمت کی ۔آپ 47ممالک کے حاکم تھے آپکے عہد میں امن و امان کی صورتحال تاریخ کی عظیم مثال ہے آپ کی زندگی اور دورخلافت عالم اسلام کے لئے مشعل راہ ہے ۔مغربی ممالک آپ کو ماڈل تصور کرتے ہیں اور آپ کے دور خلافت پر عمل کرتے ہوئے ترقی کی منازل طے کررہے ہیں ۔امت مسلمہ کی تنزلی کی بڑی وجہ اسلام کی حقیقی قدروں سے روگردانی ہے۔ریاست پاکستان کمزور سے کمزور تر ہو رہی ہے اور اسکی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو خطرات نے گھیر لیا ہے۔عوام حالات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے حضرت عمر فاروقؓ کی زریں تعلیمات کی روشنی میں اقتدار ایسے قابل اور باکردار لیڈر کو سونپیں جسکی زندگی کا ایک ایک لمحہ انقلاب مصطفوی کیلئے وقف ہو ۔ڈاکٹر طاہر القادری آج کے دور میں فکرفاروقیؓ کے امین ہیں ۔ان خیالات کا اظہارغلام شبیر وڑائچ صدر تحریک منہاج القرآن نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا سیدنا عمر فاروق کے عہد خلافت پر عمل درآمد کریں اور ان کے نقش قدم پر چلیں تو دہشتگردی سمیت ملک سے تمام مصنوعی بحرانوں کا خاتمہ ہوجائے گا اور مغربی ممالک کے اشاروں پر چلنے کی بجائے پاکستان خود کفیل ملک بن سکتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ حکمران اپنی نیت اچھی کرلیں اور حاکمیت کا لبادہ اتار کر صرف ملک و قوم کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق کے دور خلافت میں کوئی زکواۃ لینے والا نہیں تھا اس کی وجہ گڈگورننس،احتساب کاعمل،عدل وانصاف کی فراہمی تھا موجودہ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ دور خلافت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اسلام اور ملک وقوم کی ترقی کیلئے جدوجہد کریں ڈاکٹر طاہر القادری کی 23دسمبر کو پاکستان آمد ملک میں حقیقی جمہوریت کو متعارف کرائے گی اور ریاست پاکستان خطے میں مستحکم ملک کے طور پر ابھرے گی۔
No comments:
Post a Comment